Results 1 to 2 of 2

Thread: امت Ú©ÛŒ اصلاØ+ کا اسلامی نظام Û”Û”Û” شیخ عبداللہ ناصØ+

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Islam امت Ú©ÛŒ اصلاØ+ کا اسلامی نظام Û”Û”Û” شیخ عبداللہ ناصØ+

    امت Ú©ÛŒ اصلاØ+ کا اسلامی نظام Û”Û”Û” شیخ عبداللہ ناصØ+


    تمام تعریفیں اس اللہ Ú©Û’ لئے ہیں جس Ù†Û’ اپنے بندوں Ú©Û’ لئے قرآن پاک اور Ø+ضرت نبی کریم ï·º Ú©Û’ ذریعے بہترین تربیت کا نظام وضع فرمایا۔اور اپنی شرع Ø+نیف میں تمام عالم Ú©Û’ لئے خیر Ùˆ ہدایت اور اصلاØ+ÛŒ اصولوں Ú©Ùˆ واضØ+ فرمایا۔

    اور درود Ùˆ سلام ہوØ+ضرت Ù…Ø+مد ï·º پر جن Ú©Ùˆ اللہ تعالیٰ Ù†Û’ انسانیت Ú©Û’ لئے مربی Ùˆ معلم مبعوث فرمایا،اور جن پر ایسی عظیم الشان شریعت نازل فرمائی جو نبی نوع آدم Ú©Û’ لئے عزت Ùˆ کرامت اور بزرگی Ùˆ شرافت Ú©Û’ دروازے کھولتی ہے، اور سیادت Ùˆ قیادت، اور بلندی Ùˆ استØ+کام Ú©Û’ مراتب عالیہ تک پہنچنے کا بہترین معاون ہے Û”

    اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ رØ+مت ہو ان Ú©ÛŒ آلؓ اور اولاد پراور ان Ú©Û’ اصØ+ابؓ پر، جو طیب Ùˆ طاہر ہیں، جو بعد والوں Ú©Û’ لئے اولاد Ú©ÛŒ تربیت Ùˆ امتوں Ú©ÛŒ اصلا Ø+ Ùˆ تعمیر Ú©Û’ سلسلے میں بہترین نمونہ بنے Û” اور اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ رØ+مت ہو ان پر جو آپﷺ پر اتارے ہوئے دین پر Ú†Ù„Û’ ،اور ان لوگوں پر جو قیامت تک دین پر چلتے رہیں Ú¯Û’Û”

    اسلام بچوں کی تربیت سے زیادہ معلم کی تربیت پر زور دیتا ہے
    اسلامی نظام تربیت معاشرے کو درست راہ پر رکھنے اوراسے شرافت و ترقی کی راہ پر چلنے میں مدد دیتا ہے

    Ø+مد Ùˆ ثنا Ú©Û’ بعد معلوم ہوا کہ بنی نوع آدم پر دین Ú©Û’ بے شمار اØ+سانات ہیں، ان میں سے ایک اØ+سان یہ ہے کہ امت Ú©ÛŒ تربیت کا واضØ+ نظام بھی بھیجا گیا ہے۔اسلام میں انسانیت کا ایک ایسا جامع نظام بھی موجود ہے کہ جو انسانی نفس اور معاشرے Ú©Ùˆ درست راہ پر رکھنے اورشرافت Ùˆ ترقی Ú©ÛŒ راہ پر چلنے میں معاون بنتا ہے۔یہ ہدایت Ú©ÛŒ راہ دکھاتا ہے،چنانچہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے،
    ’’ تمہارے پاس اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ طرف سے ایک روشن چیز آئی ہے، اور ایک کتاب واضØ+(یعنی قرآن پاک) کہ اس Ú©Û’ ذریعے سے اللہ تعالیٰ ایسے اشخاص Ú©Ùˆ جو رضائے Ø+Ù‚ Ú©Û’ طالب ہوں، سلامتی Ú©ÛŒ راہیں بتلاتے ہیں، اور ان Ú©Ùˆ اپنی توفیق سے تاریکیوں Ú©ÛŒ راہ سے نکال کر نور Ú©ÛŒ طرف Ù„Û’ آتے ہیں، اور ان Ú©Ùˆ صراط مستقیم پر قائم رکھتے ہیں‘‘۔ (سورہ مائدہ )
    اسلامی شریعت Ú©Û’ فضل Ùˆ کمال اور فخر کیلئے اتنی بات کافی ہے کہ دشمنان اسلام بھی اسلام Ú©Û’ ترقی پذیر Ùˆ ابدی ہونے ،اس Ú©ÛŒ فعالیت اور ہر زمانہ اور ہر جگہ Ú©ÛŒ اصلاØ+ Ú©Û’ لئے صلاØ+یت رکھنے Ú©Û’ معترف ہیں۔ چنانچہ مشہور دانشور برنارڈشا Ú©Û’ الفاط Ù¾Ú‘Ú¾ لیجئے،’’Ø+ضرت Ù…Ø+مدﷺکا دین نہایت بلند Ùˆ بالا ہے، اس لئے کہ اس میں(اصلاØ+ معاشرہ Ú©ÛŒ ) Ø+یران Ú©Ù† صلاØ+یت ہے۔اور یہ ہر دور Ú©Û’ لئے قابل عمل ہے، یہ ایک ایسا منفرد دین ہے ØŒ جس میں یہ ملکہ بخوبی پایا جاتاہے کہ زندگی Ú©Û’ مختلف اطوار Ùˆ عادات پر Ø+اوی ہو جائے ۔میرے نزدیک Ø+ضرت Ù…Ø+مد ï·º Ú©Ùˆ انسانیت کا Ù…Ø+سن اور ہلاکت سے بچانے والے کا لقب دینا فرض ہے ۔اور اگر آپﷺ جیسا کوئی رہنما دور Ø+اضر میں عالم Ú©ÛŒ زمام Ø+کومت اپنے ہاتھ میں Ù„Û’ Ù„Û’ØŒ تو وہ آج Ú©Ù„ Ú©Û’ تمام مسائل کوآسانی سے Ø+Ù„ کر Ù„Û’ گا‘‘۔
    اب رہا اس سوال کا جواب کہ آیا کہ شریعت اسلامیہ میں سماجی رہنمائی کا پہلو صرف کتابوں تک Ù…Ø+دود رہ گیا ہے یا اس Ú©ÛŒ عملی صورت بھی موجود ہے؟اس Ú©Û’ متعلق سید قطبؒ فرماتے ہیں کہ ’’ رسول کریم Ø+ضرت Ù…Ø+مد ï·º اسی دن کامیابی Ú©ÛŒ منزل تک پہنچ گئے تھے جس دن آپﷺ Ù†Û’ صØ+ابہ کرام Ø“ ایمان Ùˆ عمل Ú©ÛŒ ایک ایسی زندہ مثال بنا دیا تھا، جوسب Ú©Û’ سامنے ایک نمونہ تھی۔ آپ ï·º Ú©Û’ دور میں اہل بیعت Ø“ اور صØ+ابہ کرام Ø“ زمین پر قرآن پاک کا عملی نمونہ تھے، عملی تصویرتھے۔ ان Ú©Ùˆ دیکھ کر لوگ اسلام کا مشاہدہ کر لیا کرتے تھے Û” سید قطب Ø’ آگے Ú†Ù„ کر فرماتے ہیں کہ ’’آپﷺ Ù†Û’ پہلے آدمیوں Ú©Ùˆ مثالی بنانے پر توجہ دی۔ان Ú©Û’ ضمیر Ú©Ùˆ درست کیا، آپﷺاسی دن کامیاب ہو گئے جس دن آپﷺ Ù†Û’ اسلامی تصور Ú©Ùˆ انسانو Úº Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ میں ڈھال دیا تھا‘‘۔ اور قرآن پاک کا تربیتی نظام دور Ø+اضر میں بھی پہلے Ú©ÛŒ طرØ+ موثر اور فعال ہے ،دنیا بھر میں ایمان والوں Ú©ÛŒ Ú©Ù…ÛŒ نہیں، انہی Ú©Û’ دم سے دنیا کا وجود قائم Ùˆ دائم ہے۔
    ہر شخص کسی نہ کسی Ú©Ùˆ اپنا (مقتدا )آئیڈیل بناتا ہے، انہیں اپنا آئیڈیل Ø+ضور نبی کریمؐ Ú©Ùˆ بنانا چاہیے، آپ ï·º ہی Ú©ÛŒ پیروی کرنا چاہیے۔ اسلام Ú©Û’ تربیتی نظام Ú©Û’ مطابق آپﷺ Ú©Û’ امتی Ú©Ùˆ نہایت ہی نیک دل ہونا چاہیے، یہ اولین شرائط میں سے ایک ہے۔وسیع علم کا ملک ہونا چاہیے۔ جہالیت Ú©Û’ پرستار کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ مسلمان Ú©Ùˆ عادا ت Ùˆ اخلاق میں نہایت سلجھا ہوا اور ممتاز ہوناچاہیے۔ یہ درست ہے کہ مغرب میں ایک دور ایسا بھی آیا جب اسلامی تعلیمات پر پابندیاں عائد Ú©ÛŒ گئیں، ان Ú©Û’ Ù…Ø+اسن Ùˆ مکارم Ú©Û’ نور Ú©ÛŒ روشنی Ú©Ùˆ برباد کرنے Ú©ÛŒ کوششیں Ú©ÛŒ گئیں۔ اور نوبت یہاں تک پہنچ گئی کہ بہت سے مصلØ+ین Ùˆ واعظین Ø+الت Ú©Ùˆ دیکھ کر مایوس ہو چلے۔اس لئے Ú©Ú†Ú¾ مصلØ+ین سمجھنے Ù„Ú¯Û’ کہ اب سب Ú©ÛŒ اصلاØ+ کا کوئی راستہ نہیں ہے۔
    سوال یہ پید اہوتا ہے کہ تربیت یااصلاØ+ کا طریقہ کیا ہو؟، اس زمانے میں والدین اور اصلاØ+ کرنے والوں Ú©ÛŒ ذمہ داریاں کیا تھیں جو آج پوری نہیں Ú©ÛŒ جارہیں؟تو اس کا جواب اگر ایک لفظ میں دیا جائے تو وہ ہے ’’تربیت‘‘۔ا ³ کا میدان نہایت وسیع اور مفہوم بہت عام ہے۔تربیت کا مفہوم یہ بھی ہے کہ افراد Ú©ÛŒ تربیت ہو، اور یہ بھی ہے کہ خاندان Ú©ÛŒ تربیت ہو، معاشرہ اور انسانیت Ú©ÛŒ تربیت ہو، اسلام کا مقصد یہ ہے کہ ایک باوقاراور عمدہ ترین معاشرہ قائم ہو اور بے نظیر امت رونما ہو۔ہم ’’تربیت ‘‘ Ú©ÛŒ اہمیت Ú©Ùˆ Ú©Ù… کرتے ہوئے صرف بچوں Ú©ÛŒ تربیت تک Ù…Ø+دود کر دیتے ہیں۔ Ø+قیقت یہ ہے کہ اسلام میں تربیت اولاد ،ہر شعبہ ہائے زندگی پر Ù…Ø+یط اور وسیع تر ’’تربیت‘‘ کا ایک پہلو ہے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے،’’ اے ایمان والو!اپنے آپ Ú©Ùˆ اور اپنے اہل خانہ Ú©Ùˆ(جہنم Ú©ÛŒ ) آگ سے بچا لو‘‘(سورہ تØ+ریم )Û”
    ایک اور جگہ ارشاد ہوا،
    ’’اور اپنے قریبی رشتے داروں کو اللہ کے عذاب سے ڈرایئے‘‘ (سورہ الشعراء:۲۱۴)۔
    ’’ تربیت اولاد در Ø+قیقت ایک شاخ ہے، اس فرد Ú©ÛŒ تربیت Ú©ÛŒ جس کواسلام اس لئے تیار کرناچاہتا ہے کہ وہ (معاشرے کا ) ایک فعال اور متØ+رک عنصربن سکے ۔اور زندگی Ú©ÛŒ دوڑ میں مفید انسان ثابت ہو‘‘ (کتاب’ ’ تربیت اولاد فی الاسلام‘‘ )Û”
    اسلامی شریعت میں یہ بات واضØ+ ہے کہ دین انسان Ú©ÛŒ ہر ضرورت Ú©Ùˆ پوری کرتا ہے۔ اس دین Ù†Û’ ہر اس ضرورت Ú©Ùˆ واضØ+ کر دیا ہے جو دنیا Ùˆ آخرت، غرض ہر جگہ فائدہ پہنچاتی ہے۔ان عوامل سے فائدہ اٹھانے Ú©Û’ لئے تربیت کا ایک وسیع نظام بھی موجود ہے تاکہ کوئی کسی دوسرے Ú©Û’ Ø+Ù‚ پر ڈاکہ نہ ڈال سکے، اسے نقصان نہ پہنچا سکے، کمزوروں اور مظلوموں Ú©ÛŒ Ø+فاظت کا نظام بھی اسی کا Ø+صہ ہے۔فرد Ú©ÛŒ تربیت اپنی جگہ اہم ہے لیکن اس سے بھی ضروری بات تربیت دینے والوں Ú©ÛŒ تربیت ہے۔ تربیت دینے والوں Ú©ÛŒ تربیت مکمل ہو Ù†Û’ Ú©Û’ بعد ہی معاشرے Ú©ÛŒ اصلاØ+ ممکن ہوسکے گی۔
    بچوں Ú©ÛŒ تربیت Ú©Û’ سلسلہ میں تØ+ریر شدہ مواد اسلامی کتب خانوں میں نہ ہونے Ú©Û’ برابر ہے۔ اسی لئے بہت سے والدین اس Ú©ÛŒ اہمیت سے غافل ہیں۔علامہ ابن قیم الجوزیہ Ø’ Ù†Û’ نومولود بچہ Ú©ÛŒ تربیت Ú©Û’ بارے میں ایک کتابچہ ’’تØ+فۃ الموددوفی اØ+کام المولود ‘‘ تØ+ریر فرمایا ہے ۔تربیت Ú©ÛŒ اہمیت Ú©Û’ Ø+والے سے قرآن پاک میں ارشاد ہوا ہے کہ
    ’’ اہل Ùˆ عیال Ú©Ùˆ نماز کا Ø+Ú©Ù… دیجئے، اور خود بھی اس Ú©Û’ پابند رہیے‘‘۔(سورہ طہٰ:Û±Û³Û²)
    آپ ﷺ نے فرمایا کہ’’ تم میں سے ہر شخص اپنی رعیت کا نگران و ذمہ دار ہے ، لہٰذا اس کی رعیت کے سلسلہ میں سوال ہو گا‘‘۔(بخاری)
    Ø+دیث پاک میں ارشاد ہوا،’’ اللہ Ú©ÛŒ فرمانبرداری کرو، اور اس Ú©ÛŒ نافرمانی سے بچو،اور اپنی اولاد Ú©Ùˆ نیک عمل کرنے اور برائیوں سے بچنے کا Ø+Ú©Ù… کرو۔(اگر تم ایساکرو Ú¯Û’ تو ) ان Ú©Û’ لئے اور تمہارے لئے آگ سے بچائو کا سامان ہو گا‘‘۔(ابن جریر Ùˆ ابن المنذر)Û”
    آپ ï·º Ù†Û’ فرمایا کہ ،’’اپنی اولاد Ú©Ùˆ اور اپنے گھر والو Úº Ú©Ùˆ بھلائی Ú©ÛŒ تعلیم دو، اور ان Ú©Ùˆ ادب سکھائو‘‘۔(Ú©Ù†Ø²Ø Ù„Ø¹Ù…Ø§Ù„)
    ہم Ù†Û’ دیکھا کہ بنی نوع آدم Ú©ÛŒ بقاء Ú©Û’ لئے اللہ تعالیٰ Ù†Û’ جوڑے بنائے، اوربرائی سے بچنے Ú©Û’ لئے شادی کا نظام عطا کیا۔ شادی کا نظام نہ ہوتا تو معاشرہ برائیوں Ú©ÛŒ دلدل میں گھر چکا ہوتا۔یہ معاشرے Ú©Ùˆ اخلاقی گراوٹ سے Ù…Ø+فوظ رکھنے کا ایک ذریعہ ہے۔ارشاد نبی کریم ﷺہے کہ
    ’’اے نوجوانو!تم میں سے جو نکاØ+ Ú©ÛŒ طاقت رکھتا ہو، اس Ú©Ùˆ چاہئے کہ وہ شادی کر Ù„Û’ØŒ اس لئے کہ شادی نگاہ Ú©Ùˆ بے Ø+د جھکانے والی ہے‘‘۔(بخاری Ùˆ مسلم، مشکوٰۃ )
    اللہ تعالیٰ Ù†Û’ ماں باپ Ú©Û’ دلوں میں بچوں سے Ù…Ø+بت Ú©Û’ جذبات پیدا کئے،بچوں سے شفقت عطیہ ربانی ہے، چنانچہ Ø+ضور نبی کریم ï·º Ù†Û’ ارشاد فرمایا کہ
    ’’ وہ شخص ہم میں سے نہیں، جو چھوٹوںپر رØ+Ù… نہ کرے اور بڑوں Ú©Û’ Ø+Ù‚ Ú©Ùˆ نہ پہچانے‘‘۔اس Ø+دیث پاک میں چھوٹوں پر رØ+Ù… اور بڑوں Ú©Û’ Ø+Ù‚ Ú©Ùˆ پہچاننے Ú©ÛŒ ضرورت پر اسی لئے زور دیاگیاہے کہ یہ رØ+Ù… اور Ø+قوق ØŒ بنیادی اہمیت Ú©Û’ Ø+امل Ø+قوق العباد ہیں۔
    آپﷺ Ù†Û’ یہ بھی فرما دیا کہ ایسا کرنا کیوں ضروری ہے؟ اس لئے کہ اگر کوئی چاہتا ہے کہ اللہ پاک اس پر رØ+Ù… فرمائے تو اسے بھی اپنے زیر اثر بچوں اور بڑوں پر رØ+Ù… کرناچاہیے۔ اسلام میں شفقت اور رØ+Ù… دلی Ú©ÛŒ کئی مثالی ہیں ۔ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ
    ’’ اور غصہ ضبط کرنے والے، اور لوگوں سے در گزر کرنے والے، اور اللہ تعالیٰ ایسے نیکو کاروں کو پسند فرماتا ہے‘‘۔(سورہ آل عمران : ۱۳۴)
    اس سے آگے بڑھ کر اسلام اپنے گھر سے امت تک، ہر سطØ+ پر مساوات اور عدل کا درس دیتا ہے۔ دوسروں Ú©Û’ ساتھ عدل کرنا اسلامی تربیت کا ایک معاشرتی پہلو ہے ۔اس میں بچیوں اور بچوں Ú©ÛŒ کوئی تخصیص نہیں، سب برابر ہیں۔پرسکون معاشرے Ú©Û’ لئے ’’نرمی‘‘ Ú©Ùˆ اہمیت دی گئی Û” یہ تربیت کا ایک اہم پہلو ہے، یعنی Ø+قوق Ú©ÛŒ فراہمی ہی نہیں ،دوسروں Ú©ÛŒ تربیت میں بھی نرمی سے کام لینا لازم ہے۔ امام بخاری Ø’ روایت کرتے ہیں کہ آپ ï·º Ù†Û’ ارشاد فرمایا کہ
    ’’اللہ تعالیٰ ہر معاملے میں نرمی کو پسند فرماتا ہے۔‘‘
    امام اØ+مدؒ اور امام بہقیؒ آپ ï·º کا فرمان مبارک نقل فرماتے ہیں کہ ’’ اللہ تعالیٰ جب کسی اہل خانہ Ú©Û’ ساتھ بھلائی کا ارادہ فرماتے ہیں تو ان میں نرمی پیدا کر دیتے ہیں Û” اور نرمی Ùˆ رفق اگر کوئی مخلوق ہوتی تو ایسی خوبصورت ہوتی کہ لوگوں Ù†Û’ ا س سے خوبصورت کوئی اور مخلوق نہ دیکھی ہوتی۔ اور اگر سختی کسی مخلوق Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ ہوتی تو اس سے بد صورت کوئی مخلوق نہ دیکھی ہوتی‘‘۔
    بچے یا بڑے کے خراب ہونے میں اس کے بے کاراور بے روزگار ہونے کا بڑا دخل ہے۔ اس صورت میں پورا خاندان ہی تباہ و برباد اور تتر بتر ہو جائے گا۔ چنانچہ اسلام نے اس کے علاج کے لئے دو طریقے تجویز فرمائے،
    الف : Ø+کومت پر لازم کر دیا کہ وہ کسب Ùˆ کمائی Ú©Û’ راستے Ùˆ اسباب مہیا کرے۔
    ب: معاشرہ اور قوم پر اس کی امداد اس وقت تک لازم کر دی گئی ہے جب تک کہ وہ برسر روزگار نہ ہو جائے ۔
    ہاں! اسلام Ù†Û’ اس بے روزگاری پر نکیر Ú©ÛŒ ہے جو سستی اور کاہلی یا اپنی غفلت سے پیدا ہوئی ہو۔ایسے لوگوں Ú©Ùˆ زبردستی کام پر لگانے Ú©ÛŒ ہدایت بھی Ú©ÛŒ گئی ہے۔ایسی اØ+ادیث بھی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی مالداروں Ú©Û’ ارد گرد ہوتے ہوئے بھی بے توجہی سے مر جائے تو اس Ú©ÛŒ ذمہ داری مالدار وںپرعائد ہو گی۔
    اب ہم آتے ہیں ایمانی تربیت کی جانب ۔
    وہ ذمہ داریاں جن کااسلام Ù†Û’ بہت اہتمام کیا ہے، اور ان پر ابھارا ہے، وہ ہے ایمانی تربیت۔ اس Ú©Û’ لئے ان لوگوں Ú©ÛŒ تربیت کا بھی Ø+Ú©Ù… دیا گیا ہے جنہیں تربیت کا کام سونپا گیا ہے۔بخاری Ùˆ مسلم میں ہے کہ آپﷺ Ù†Û’ ارشاد فرمایا،
    ’’مر د اپنے گھر کا رکھوالا ہے، اور اس سے اس کی رعیت کے بارے میں بازپرس ہو گی‘‘ ۔
    ترمذی میں ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ
    ’’ کسی باپ نے اپنے بیٹے کو اچھے ادب سے بہتر کوئی عطیہ و ہدیہ نہیں دیا‘‘۔
    ایمانی تربیت سے مقصود یہ ہے کہ جب سے بچے میں شعور Ùˆ سمجھ پیدا ہو ØŒ اس Ú©Û’ بعد سے جوان ہونے تک بھی اسے ایمان Ú©ÛŒ بنیادی باتیں اور اصول سمجھاتے رہنا چاہیے Û” Ø+تیٰ کہ وہ ا رکان اسلام کا عادی ہو جائے۔ Ø+ضرت عبداللہ بن عباس Ø“ سے مروی ہے کہ میں ایک روز Ø+ضور نبی کریم ï·º Ú©Û’ پیچھے ایک سواری پر سوار تھا کہ آپ ï·º Ù†Û’ فرمایا ،’’صاØ+بزادے، میں تمہیں چند باتیں بتلاتا ہوں۔ تم اللہ Ú©Û’ Ø+قوق Ú©ÛŒ Ø+فاظت کرو، اللہ تعالیٰ تمہارے Ø+قوق Ú©ÛŒ Ø+فاظت کرے گا۔ تم Ø+قوق اللہ کا خیال رکھو، اور جب تک مانگو، اللہ تعالیٰ سے مانگو ۔اور جب مدد طلب کرو، اللہ تعالیٰ سے کرو، اور اس بات Ú©Ùˆ جان لو، کہ اگر تمام مخلوق بھی تمہیں کوئی فائدہ پہنچانا چاہے، تو تمہیں صرف وہی فائدہ پہنچا سکتی ہے جو اللہ تعالیٰ Ù†Û’ تمہارے لئے Ù„Ú©Ú¾ دیا ہے۔اور اگر سب مل کر تمہیں Ú©Ú†Ú¾ نقصان پہنچانا چاہیں تو اتنا ہی نقصان پہنچا سکتے ہیں جتنا کہ اللہ تعالیٰ Ù†Û’ Ù„Ú©Ú¾ دیا ہے۔قلم اٹھا لئے گئے اور صØ+یفے خشک ہو گئے‘‘۔
    ایمان Ùˆ اخلاق Ú©Û’ درمیان مضبوط ربط Ùˆ تعلق ہے، اسی لئے مغرب میں بھی معلمین اس جانب متوجہ ہو گئے ہیں۔ جرمن فلسفی فیختہ کہتے ہیں کہ ’’ مذہب Ú©Û’ بغیر اخلاق بے کار چیز ہے۔‘‘ متعدد دیگر مفکرین Ú©Û’ نزدیک بھی ’’مذہب اور اخلاق ایک ہی بات Ú©Û’ دو رخ ہیں‘‘۔ لہٰذا اس Ú©ÛŒ ا ہمیت کا اØ+ساس کرتے ہوئے سبھی Ú©Ùˆ اپنا اپنا کردار ادا کرنا چاہیے Û”






  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: امت Ú©ÛŒ اصلاØ+ کا اسلامی نظام Û”Û”Û” شیخ عبداللہ ناصØ+


Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •